دمشق،25جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)برازیل کے شہر ریوڈی جنیرو میں ریاضی کے عالمی اولمپیاڈ میں شریک شامی ٹیم میں بشار الاسد کا بیٹا حافظ بھی شامل تھا تاہم اس نے اپنی کارکردگی سے سب لوگوں کو مایوس کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ بشار کا بیٹا چھ ارکان پر مشتمل شامی ٹیم میں چھٹی اور آخری پوزیشن پر رہا جب کہ اسی ٹیم کے طالب علم مارک جبور نے اپنے ساتھیوں میں پہلی پوزیشن حاصل کی اور چاندی کا تمغہ لے کر وطن لوٹا۔مذکورہ مقابلے میں دنیا بھر سے 615طالب علموں نے شرکت کی جن میں حافظ بشار الاسد نے بدترین کارکردگی کی بدولت 528ویں پوزیشن حاصل کی۔ اس کے درست جوابات کا تناسب صرف 14.17فیصدرہا۔ حافظ کا ہم وطن مارک جبور عالمی سطح پر 82ویں پوزیشن پر رہا جس نے اس کو چاندی کے تمغے کا حق دار بنا دیا۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے بہت سے تبصروں میں عالمی مقابلے میں بشار الاسد کے سب سے بڑے بیٹے کے نتیجے کا بھرپور مذاق اڑایا گیا ہے۔ بعض کے نزدیک مقابلے میں کسی دھونس اور دھاندھلی کا وجود نہیں تھا اس لیے حافظ بشار الاسد کو وہ ہی پوزیشن (آخری)ملی جس کا وہ مستحق تھا۔